بین الاقوامی

سوڈان میں 18 ملین افراد شدید بھوک کا شکار ہیں، عالمی ادارہ برائے خوراک

 

اقوام متحدہ کا ذیلی ادارہ برائے خوارک نے اپنی چشم کشا رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ سوڈان میں 18 ملین افراد شدید بھوک کا شکار ہیں۔

عالمی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق ورلڈ فوڈ پروگرام نے خبردار کیا ہے کہ اگر سوڈان میں غذائی امداد فراہم نہ کی گئی تو 18 ملین افراد کو بھوک کی تباہی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

عالمی ادارہ برائے خوراک نے ایک بیان میں کہا ہے کہ جنگ سے تباہ حال سوڈان کے کچھ حصوں میں اگلے سال کے کم موسم تک بھوک کی تباہ کن صورتحال پیدا ہونے کا خطرہ ہے۔

 

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر اقوام متحدہ کا ادارہ دارالحکومت خرطوم سمیت تنازعات کے شکار علاقوں میں پھنسے لوگوں تک رسائی بڑھانے اور باقاعدگی سے خوراک پہنچانے میں ناکام رہا تو لاکھوں زندگیاں خطرے میں پڑ سکتی ہیں۔

اقوام متحدہ نے سوڈان بھر میں 70 لاکھ افراد کے بے گھر ہونے کا ریکارڈ بنایا ہے، جس کا مطلب ہے کہ اچھی فصل کی کمی کے ساتھ ساتھ افریقی ملک کے بڑے حصے میں بھوک پھیل رہی ہے۔

 

مغرب میں دارفور کا وسیع علاقہ اور جنوب میں کوردوفان کے ساتھ ساتھ دارالحکومت خرطوم، جہاں سب سے پہلے تنازعہ شروع ہوا تھا غذا کی کمی کا شکار ہے۔

ڈبلیو ایف پی نے انکشاف کیا کہ گزشتہ سال 9 ملین افراد کو بھوک کا سامنا تھا جو اس سال بڑی کر 18 ملین تک جا پہنچا ہے جو انتہائی غیر معمولی ہے۔

 

سوڈان میں اقوام متحدہ کے انسانی امداد کے سربراہ نے عالمی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ عالمی ادارہ، امداد کی ضرورت والے تقریبا ڈھائی کروڑ افراد میں سے صرف ایک حصے تک پہنچ سکا ہے۔

کلیمنٹائن نکیتا سلامی نے ایک انٹرویو میں کہا کہ اگر فنڈز کی دائمی کمی جاری رہی تو ان 40 لاکھ افراد کی امداد بھی جلد ہی بند ہو سکتی ہے۔

یکم دسمبر کو سوڈانی حکام کی درخواست پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ملک میں عالمی ادارے کے سیاسی مشن کو ختم کر دیا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button