لفظ وزیر انٹرنیشنل کامن لفظ ہے عربی فارسی ترکی جرمن فرانسسی زبانوں میں معمولی فرق کے ساتھ لفظ وزیر ہی بولا اور سمجھا جاتا ہے قران میں لفظ وزیر کا باقاعدہ ذکر ایا ہے حضرت موسی نے اللہ سے دعا کی کہ انکے بھائی ہارون کو انکا وزیر بنا دے اس نام اور عہدے کو اللہ نے بھی اپنے خلیل کے لیے پسند کیا حدیث قدسی بھی ہے کہ اللہ کے آخری نبی محمد مصطفی نے حضرت علی کو اپنا وزیر قرار دیا لفظ وزیر کا لفظی معنی بوجھ اٹھانے والا یا زمہ داری اٹھانے والا کے ہیں یعنی سلطنت مملکت حکومت کے بوجھ یا زمہ داریوں کو اٹھانے والا، کچھ زبانوں میں اس لفظ کا معنی مددگار معاون اور مشورہ دینے والا بھی ہے جبکہ کچھ کا کہنا ہے لفظ وزیر ویژن سے ماخوذ ہے جو ہر قسم کے حکومت کو مختلف کاموں ،مسائل کے حل اور عوام کے فلاح بہبود کے لیے ایک ویژن دیتے ہیں اس عہدے کا استعمال قبل از اسلام ہے تاہم اسلام میں اس عہدے کا باقاعدہ استعمال خاندان عباسیہ سے شروع ہوئی زمانہ تبدیل ہوتا رہا مگر یہ عہدہ اور نام اج بھی ہر قوم و قبیلہ ملک و حکومتوں میں مخلتف ناموں سے رائج ہیں نبوت، خلافت شہنشاہت بادشاہت امریت اور جہوریت سب میں یہ عہدہ اور نام اج بھی چل رہے ہیں اور ماضی میں بھی چلتے رہے ہیں جہوریت میں وزیر اعظم ، اعلی سینئر وزیر اور وزیر مملکت اسکے مختلف نام ہیں گلگت بلتستان میں بلتستان گلگت اور استور میں سابقہ وزیروں کے لیے وزیر ہی کامن لفظ ہے جبکہ ہنزہ میں وزیر کو بیگ خپلو میں فاچو کرگل میں کلوی کہا جاتا ہے۔
With Product You Purchase
Subscribe to our mailing list to get the new updates!
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur.