چینی اور روسی طیاروں کی موجودگی، جنوبی کوریا نے بھی طیارے تعینات کردیے
چینی اور روسی طیاروں کی موجودگی کے فوری بعد جنوبی کوریا نے بھی طیارے تعینات کردیے۔
جنوبی کوریا کی فوج کا کہنا ہے کہ چینی اور روسی فوجی طیاروں کی جانب غیر اعلانیہ فضائی دفاعی علاقے میں پرواز کی گئی جس کے جواب میں لڑاکا طیاروں کو تعینات کردیا گیا ہے۔
جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کا بیان میں کہنا ہے کہ چار روسی اور دو چینی طیارے صبح 11:53 اور 12:10 کے درمیان بحیرہ جاپان کے اوپر سے کوریا ایئر ڈیفنس آئیڈینٹیفکیشن زون میں داخل ہوئے۔
انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن کے مطابق یہ کسی ملک کی فضائی حدود نہیں جس کا مطلب یہ جنوبی کوریا کی فضائی حدود نہیں لیکن ان کے ساحل سے 12 سمندری میل دور تھے۔
انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن کے اہلکار نے بتایا کہ جنوبی کوریا نے طیاروں کی حرکت پر چین کے ساتھ اس مسئلے کو اٹھایا ہے تاہم ان کی روس کے ساتھ اس مسئلے پر کوئی گفتگو نہیں ہوئی۔
یاد رہے کہ روس جنوبی کوریا کے فضائی دفاعی زون کو تسلیم نہیں کرتا ہے جب کہ چین کا کہنا ہے کہ یہ زون کسی کی علاقائی فضائی حدود نہیں لہذا تمام ممالک کو وہاں نقل و حرکت کی اجازت ہے۔
خیال رہے کہ چین اور روس شمالی کوریا کے روایتی اتحادی ہیں جب کہ جنوبی کوریا کے اتحادی امریکہ نے گذشتہ ماہ خبردار کیا تھا کہ شمالی کوریا اور روس کے درمیان بڑھتے ہوئے فوجی تعلقات خطرناک ثابت ہوسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ چین اور روس کے جنگی طیارے آخری مرتبہ جون میں جنوبی کوریا کی فضائی حدود کے قریب پہنچے تھے جس کے جواب میں جنوبی کوریا نے فوری طور پر اپنے لڑاکا طیارے تعینات کردیے تھے۔