گلگت سمیت GB کے مختلف علاقوں میں بجلی کی شدید ترین لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے SCO کو اپنے نیٹ ورک کو مستحکم انداز میں چلانے اور صارفین کے لیے سروسز کی بلا تعطل فراہمی میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
البتہ اس مشکل صورتحال اور محدود وسائل کے باوجود ادارے نے متبادل ذرائع استعمال کرتے ہوئے ہر ممکن طور پر اپنی سروسز کی فراہمی جاری رکھنے کے لیے اقدامات اٹھائے ہیں۔واضح رہے کہ اس وقت پورے GB میں SCO کے 310 سے زائد ٹاورز پر ایس کام موبائل اور ڈیٹا سروسز موجود ہے جبکہ ہر ٹاور کو فنکشنل کرنے کے لیے پاور کی ضرورت ہوتی ہے چاہے وہ بجلی کی شکل میں ہو یا متبادل ذرائع جنریٹر اور سولر سسٹم پر۔بد قسمتی سے سردی کا موسم شروع ہوتے ہی گلگت بلتستان کے اکثر علاقوں اور خاص طور پر گلگت شہر میں 18 سے 22 گھنٹے تک طویل ترین لوڈ شیڈنگ شروع ہو جاتی ہے۔علاوہ ازیں موجودہ ملکی معاشی صورتحال کے باعث وفاقی حکومت کی جانب سے ٹیلی کام کی مد میں SCO کے لیے سالانہ دی جانے والی فنڈنگ اور متبادل وسائل (Fuel) کی فراہمی پہلے کی نسبت بہت محدود کر دی گئی ہے جس کی وجہ سے ادارے کو مزید علاقوں تک ٹاورز کو وسعت دینے کے پروجیکٹس میں تعطل آنے کے علاوہ مختلف علاقوں میں موجود ٹاورز کے لیے Fuelکی فراہمی میں بھی بہت کمی ہوئی ہے۔
اس صورتحال کے پیش نظر SCO کو جنریٹرز کے ذریعے 18 سے 20 گھنٹے مسلسل پاور کی فراہمی ممکن نہیں ہے۔لہذا بحالت مجبوری بعض علاقوں میں مختلف اوقات کے دوران Towers بند ہونے کی وجہ سے انٹرنیٹ سروسز کی فراہمی میں تعطل پیش آتی رہتی ہے اور اس دوران صارفین کے لیے عارضی طور پر رابطے اور انٹرنیٹ کے حصول میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ SCO جان بوجھ کر ایسا کر رہا ہے،جبکہ کچھ حلقوں کی جانب سے حقائق کو نظر انداز کرتے ہوئے اس تمام تر صورتحال کی ذمہ داری ادارے پر عائد کی جاتی ہے جو کہ درست بات نہیں ہے۔
حقیقت یہ بھی ہے کہ انٹرنیٹ سے بھی بنیادی ضرورت پاور کی ہے۔اور روزانہ جتنی زیادہ بجلی دستیاب ہوگی اس سے نہ صرف SCO کو اپنی سروسز کی مسلسل فراہمی میں مدد مل سکتی ہے بلکہ ایک عام شہری،سٹوڈنٹس اور خاص طور پر آن لائن کلاسز اور فری لانسنگ کے شعبے سے وابستہ یوتھ کو کمیونیکیشن اور انٹرنیٹ سہولیات سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے لیے مدد مل سکتی ہے جس کے لیے صوبائی حکومت کے متعلقہ اداروں کو بھی اپنی ذمہ داری نبھانے کی ضرورت ہے۔
اس مشکل صورتحال کے باوجود SCO کی ہر ممکن یہ کوشش ہوتی ہے کہ اپنے صارفین کے لیے متبادل ذرائع استعمال کر کے رابطے اور انٹرنیٹ سروسز کی فراہمی بلا تعطل جاری رکھا جا سکے۔البتہ اس تمام تر صورتحال کی واحد ذمہ دار SCO کو ٹھہرانا بالکل بھی مناسب بات نہیں ہے۔عوام اور صارفین کوتمام تر حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے ادارے کے ساتھ اپنا تعاون اور اعتماد برقرار رکھنا ضروری ہے۔