بنگلہ دیش میں اپوزیشن کی ریلی، وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد سے استعفیٰ کا مطالبہ
بنگلہ دیش میں اپوزیشن جماعت کے ہزاروں افراد نے ریلی نکالی جس میں وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے۔
خلیجی میڈیا کے مطابق بنگلہ دیش میں حزب اختلاف کی اہم جماعت کے ہزاروں حامیوں نے آئندہ سال کے اوائل میں ہونے والے ملک میں ہونے والے عام انتخابات سے قبل گرفتاری کے خدشے کو مسترد کرتے ہوئے ہفتے کے روز دارالحکومت کی سڑکوں پر نکل آئے۔
بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) جس کی اعلیٰ قیادت یا تو جیل میں ہے یا جلاوطنی میں ہے، نے مطالبہ کیا ہے کہ وزیر اعظم شیخ حسینہ استعفیٰ دیں اور 7 جنوری کو ہونے والے انتخابات کی نگرانی کے لیے غیر جانبدار حکومت کی راہ ہموار کریں، جس کا حزب اختلاف کی جماعت نے بائیکاٹ کیا ہے۔
بی این پی کے بہت سے رہنما اور کارکن جو 28 اکتوبر سے روپوش ہیں، جس دن حکومت مخالف مظاہرے کے دوران ایک پولیس افسر ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوئے تھے، نے یوم فتح کی ریلی میں شرکت کی۔
کچھ حامی اور کارکن ڈھاکہ میں بند ہیڈ کوارٹر کے داخلی دروازے کے سامنے جمع ہوئے۔ پارٹی کے کئی سینئر رہنما یا تو جیل میں ہیں یا پولیس اور حکمراں جماعت کی جانب سے دائر درجنوں مقدمات مفرور ہیں۔
سابق وزیر اور بی این پی کی اعلیٰ ترین پالیسی ساز باڈی کے رکن عبدالمعین خان نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت میں ہمت ہے تو اسے استعفیٰ دینا چاہیے اور نگران حکومت کے تحت انتخابات کروانا چاہیے۔
عبدالمعین خان نے کہا کہ حکومت نے جمہوریت کا قتل کر کے اس یوم فتح کو شکست کے دن میں تبدیل کر دیا ہے۔
بی این پی کے کارکن حکومت مخالف نعرے لگا رہے تھے جبکہ پولیس کی بھاری نفری بھی دیکھی گئی۔
مسلسل چوتھی مرتبہ پانچویں مدت کے لیے انتخاب لڑنے والی حسینہ واجد نے اپوزیشن کے استعفے کے مطالبے کو بار بار مسترد کرتے ہوئے بی این پی کو اپنے مطالبے کی حمایت میں حالیہ دنوں میں سڑکوں پر ہونے والے مہلک مظاہروں کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔