صوبائی حکومت گلگت بلتستان کا مالی مقدمہ اسلام آباد میں کمزور پچ پر لڑ رہی ہے, منوا
پریس ریلیز
اسلام آباد: سابق وزیر خزانہ گلگت بلتستان جاوید منوآ کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت گلگت بلتستان کے مالی بحران کا مقدمہ اسلام آباد میں مضبوط اور مدلل انداز میں لڑ نہیں پا رہی، اگر یہی صورتحال رہی تو گلگت بلتستان شدید مالی بحران سے دو چار ہوگا۔
صوبائی حکومت کو بتایا جارہا ہے کہ سبسڈیز پورے ملک میں ختم کی جارہی ہیں اور وہ ماں رہی ہے جبکہ حال ہی میں 20 دسمبر کو وفاق کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ECC) نے آئی پی پی پاور پلانٹس کی طرز پر سرکاری پاور پلانٹس کو 262 ارب کی گرانٹ دینے کی منظوری دی اور K Electrical کو واجبات کی ادائیگی کے لئے 57 ارب کی ایڈوانس سبسڈی دینے کی منظوری دی۔ اب ہم صوبائی حکومت سے سوال کرتے ہیں کہ جب وفاقی حکومت سبسڈی کراچی کو دے سکتی ہے اور گرانٹ سرکاری پاور پلانٹس کو دے سکتی تو گلگت بلتستان کو کیوں نہیں دے سکتی۔ گلگت بلتستان ایک انتظامی صوبہ ہے اور وفاق کی زیادہ ذمہ داری بنتی ہے کہ گلگت بلتستان کے مالی بحران کا خیال رکھے۔
افسوس کا مقام ہے کہ صوبائی حکومت سطحی اقدامات میں مصروف ہے اور اس مالی بحران پر تمام جماعتوں کو ساتھ لیکر وفاق سے بات کرنے کی ضرورت ہے۔ صوبائی کابینہ ہوش میں آئے اور گلگت بلتستان کو اسکا حق دلانے کی کوشش کرے اپوزیشن ممبران بھر پور ساتھ دینگے۔