بد قسمتی سے موجودہ حکومت انتظامی معاملات میں سابق حکومت کی روش پر چل رہی ہے، سابق وزیر اعلیٰ
پریس ریلیز
گلگت : سابق وزیراعلی و صدر مسلم لیگ (ن) گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ سابق صوبائی حکومت نے فرمائشی پوسٹنگ ٹرانسفر پالیسی اور زاتی مفاداتی فیصلوں نے گلگت بلتستان نظام اور عوامی وسائل کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا۔جس کا خمیازہ آج پوری قوم بھگت رہی ہے۔بدقسمتی سے موجودہ صوبائی حکومت سابق صوبائی حکومت کی روش پر چل پڑی ہے جس سے سے انتظامی اور عوامی وسائل کے مشکلات میں اضافہ ہورہا ہے۔ سابق صوبائی حکومت کے پالیسیوں کو تسلسل کسی بھی طرح گلگت بلتستان کے عوام اور نظام کے مفاد میں نہیں۔اداروں کے سربراہوں کو فرمائشی پوسٹنگ ٹرانسفر کا سلسلہ رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔اس بدترین صورتحال کے زمہ داروں کا بے بس ہونا گلگت بلتستان کو بے بس کرنے کے مترادف ہے کچھ عناصر اپنے زاتی مفادات کیلئے گلگت بلتستان کے نظام اور 20 لاکھ عوام کے مفادات کو داؤں پر لگایا جارہا ہے۔ماضی کی اس منفی صورتحال پر موجودہ وزیراعلی اور چیف سیکرٹری سے گلگت بلتستان کے عوام کی بڑی امیدیں وابستہ تھیں لیکن قوم کی امیدیں اب مایوسی کی طرف بڑھ رہی ہیں۔ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو عوامی مزاحمت میں اضافہ کریں گے اور فرمائشی پوسٹنگ ٹرانسفر پالیسی کو چلنے نہیں دیں گے۔سابق وزیراعلی حفیظ الرحمن نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان میں مفادات کے ٹکراؤ کا عالم یہ ہے کہ ممبر اسمبلی جس نے کروڑوں مالیت کے عوامی مفاد کی سکیموں کے ٹینڈر حاصل کر رکھے ہیں ان کے مالی مفادات کی تحفظ کو سامنے رکھ کے 20 گریڈ کے چیف انجنیئر کا تبادلے نے میرٹ اور نظام کی کمزوریوں کو واضح کردیا ہے۔ایسے مفاداتی فیصلے عوام مفاد کے منصوبوں اور نظام دونوں کے تباہی کا باعث بن رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ چیف سیکرٹری گلگت بلتستان سے گلگت بلتستان کے عوام کی بڑی توقعات وابسطہ ہیں۔وہ بہت پروفیشنل طریقے سے معمولات چلارہے ہیں۔ان سے اس اہم معاملے پر بھی بڑی توقعات وابستہ ہیں کہ وہ ماضی کی روایات کو توڑیں۔بند کمروں میں زاتی مفادات کی تحفظ کیلئے اس کو یہاں اور اس کو وہاں کی روایات کو ختم کریں۔ محکمانہ پوسٹنگ ٹرانسفر کو پالیسی کی طرز میں لے کے آئیں۔پوسٹنگ ٹرانسفر کیلئے مدتی پالیسی اپنائی جائے۔ بار بار کی پوسٹنگ سے انتظامی آفیسروں میں بددلی اور ہتھک محسوس ہوتی ہے۔ فوری طور پر پوسٹنگ ٹرانسفر کو پسند نا پسند سے نکال کر مدتی پالیسی وضح کی جائے۔انہوں نے کہا کہ اگر یہ فرمائشی سلسلہ جاری رہا تو مزاحمت میں اضافہ کریں گے۔گلگت بلتستان کے عوام اور نظام کی تمام کمزوریوں کو ختم کرنے کیلئے واضح پالیسیوں کو سامنے لایا جائے۔