غیر معیاری آٹے کی فراہمی پر فلور ملز کا لائسنس منسوخ کر دیا جائیگا، وزیر خوراک
پریس ریلیز
گلگت : گلگت بلتستان کے عوام کو سبسڈائزڈ گندم اور آٹے کی شفاف ترسیل اور منصفانہ تقسیم یقینی بنانے کیلئے محکمہ خوراک کا اہم اجلاس وزیر خوراک و سیاحت غلام محمد کی زیر صدارت منعقد ہوا۔
اجلاس میں سیکریٹری خوراک واطلاعات عثمان احمد سمیت محکمے کے اعلی عہدیداروں نے شرکت کی۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر خوراک و سیاحت غلام محمد نے کہا کہ سبسڈائزڈ گندم کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کا مقصد متوقع گندم بحران سے نمٹنے کیلئے بروقت اقدامات کرنا اور عوام کو معیاری گندم اور آٹے کی فراہمی یقینی تھا، انہوں نے محکمہ خوراک کے انتظامی آفیسران پر زور دیا کہ وہ عوام کو معیاری گندم فراہمی کیلئے تمام صلاحیتیں اور وسائل بروئے کار لائیں اور عوامی شکایات کے فوری ازالے اور انہیں ریلیف فراہم کرنے کیلئے بھی فرض شناسی کیساتھ ٹھوس اقدامات اٹھائیں۔
سیکریٹری خوراک و اطلاعات عثمان احمد نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو مناسب قیمت پر معیاری گندم اور آٹے کی فراہمی محکمہ خوراک کی اولین ترجیح ہے۔ محکمہ خوراک کو جدید خطوط پر استوار کرنے کیلئے اصلاحات کا آغاز کر دیا گیا ہے اور محکمے کے تمام امور کو ڈیجیٹلائز کرنے سے کارکردگی میں بھی اضافہ ہوگا اور عوامی شکایات کا بھی بروقت ازالہ ہوگا۔ گلگت بلتستان میں فوڈ ایکٹ کے نفاذ کے بعد گندم اور آٹے کے علاوہ دیگر اشیائے خوردنوش کے معیار کی جانچ کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کا آغاز کر دیا گیاہے اور نیشنل کوالٹی سٹینڈرڈ جو کہ دیگر صوبوں میں نافذ العمل ہے کو گلگت بلتستان میں بھی لاگو کیا جا رہا ہے جس سے معیاری اور حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق گندم اور آٹے سمیت دیگر اشیائے خوردونوش کی دستیابی یقینی بنائی جائیگی اور غیر معیاری آٹے کی فراہمی پر فلور ملز کا لائسنس منسوخ کر دیا جائیگا۔ گلگت بلتستان میں سبسڈائزڈ گندم اور آٹے کی شفاف ترسیل اور منصفانہ تقسیم یقینی بنانے کیلئے کمپیوٹرائزڈ نظام کی تنصیب کے بعد عوام کو درپیش مشکلات میں کمی آئیگی۔
انہوں نے محکمہ خوراک کے انتظامی آفیسران کو احکامات جاری کئے کہ وہ باقاعدگی سے فلور ملز اور سیلز پوائنٹس کا دورہ کریں اور عوام کو مقررہ قیمتوں پر معیاری گندم اور آٹے کی فراہمی یقینی بنائیں،
انہوں نے مزید کہا کہ ہر ڈیلر کے دکان کے باہر ریٹ لسٹ آویزاں کرنے کیلئے اقدامات کئے جائیں، صوبائی حکومت کے احکامات کی روشنی میں عوام کیلئے گندم اور آٹے کے مقرر کردہ کوٹے میں اضافہ کیا گیا ہے اور 75 فیصد سے زائد مقامی گندم فراہم کرنے سے معیاری گندم اور آٹے کی دستیابی یقینی ہوگی۔ انہوں نے سبسڈائزڈ گندم اور آٹے کی غیر قانونی نقل و حمل روکنے کیلئے تمام داخلی و خارجی راستوں پر موثر انتظامات یقینی بنانے اور استک میں چیک پوسٹ کو فعال بنانے کے احکامات بھی جاری کئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ خوراک کے مسائل کو بھی ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائیگا اور تمام ریجنز کو بھی افرادی قوت سمیت دیگر وسائل فراہم کئے جائینگے اور ملازمین کی استعداد کار بڑھانے کیلئے بھی سنجیدہ اقدامات اٹھائے جائینگے۔