گلگت بلتستانمضامین

سبڈی گندم دوران سمگلنگ پکڑے جانے والے تھیلے کہاں گم ہوجاتے ہیں؟

تحریر نجف علی

یوں تو گلگت بلتستان کے عوام کو فلور ملز پر پہلے ہی شدید تحفظات تھے پھر پچھلے سال استور سے ایک ٹرک فائن آٹا پنڈی لے جاتے ہوئے غلطی سے چیک پوسٹ پر پکڑا گیا تو بڑا شور ہوا اس کے بعد نہ ملزم کا پتہ چلا نہ فائن آٹا کا جگلوٹ فلور ملوں سے پنجاب کا لیبل والے تھیلوں میں فائن آٹا گلگت بلتستان کے مختلف علاقوں میں سمگلنگ روز کا معمول ہے۔
ڈمبوداس فلور ملز کا آٹا گلگت لے جاتے ہوئے ستک چیک پوسٹ پر پکڑا گیا پھر خاموشی کئی ماہ قبل سابق سیکرٹری خوراک نے گلگت گودام چیک کرنے پر چار ہزار بوری گندم غائب پایا اور جب انکوائری کمیٹی بنا کر تحقیقات شروع کردی تو سیکرٹری صاحب کا تبادلہ کیا گیا۔
کل رات گلگت گورو فلور ملز سے ایک ہزار بوری چوری شدہ گندم بر آمد کرنا محکمہ انٹی کرپشن گلگت کا بہت بڑا کارنامہ ہے۔
محکمہ انٹی کرپشن اگر کرپشن سے حصہ لینے کی بجائے کرپشن کا خاتمہ چاہتے ہیں تو اس گھناونے کاروبار میں اصل ملزمان کو گرفتار کرنا ہوگا
ایک ٹرک ڈرائیور اور محکمہ خوراک کا ایک چھوٹا ملازم ایک ہزار بوری چوری کر ہی نہیں سکتا اس میں کم از کم ڈائریکٹر لیول کے افراد ملوث ہو سکتا ہے۔
چیف سیکرٹری گلگت بلتستان دیانتدار ، سلجھے ہوئے اور علاقے کے لیے کچھ بہتری کا سوچ رکھنے والا آفیسر لگتا ہے۔
چیف سیکرٹری گلگت بلتستان سے گزارش ہے کہ محکمہ خوراک گلگت بلتستان میں اہم عہدوں پر عرصہ دراز قابض آفیسرز کا تبادلہ کریں اور ان کے جائیدادوں کی بھی تحقیقات کریں تاکہ غریبوں کے لئے ملنے والا سبسڈائز گندم چند افراد کی عیاشیوں اور مال و دولت بنانے میں استعمال کرنے والوں کو نشان عبرت بنائیں۔
عوام کا مطالبہ ہے فلور ملز کو گندم دینے کی بجائے عوام کو ڈائریکٹ گندم فراہم کیا جائے
اس وقت بیس کلو تھیلہ آٹا کے لیے ہماری خواتین اور بزرگ خوار ہو رہے ہیں اور لائنوں میں کھڑے ہیں اس دوران ایک ہزار بوری گندم چوری ہو سکتا ہے تو عام دنوں میں کیا لٹ مچایا ہوگا
گندم اور آٹا سمگلنگ میں ملوث تمام گھناونے کھیل میں شامل افراد کے خلاف بلا تفریق کارروائی کیا جائے اور گلگت بلتستان سے کرپشن کا خاتمہ کیا جائے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button